برف باری کی رت
یہیں تو کہیں پر
تمہارے لبوں نے
مرے سرد ہونٹوں سے برفیلے ذرے چنے تھے
اسی پیڑ کی چھال پر ہاتھ رکھ کر
ہم اک دن کھڑے تھے
یہیں برف باری میں ہم لڑکھڑاتے ہوئے جا رہے تھے
بہک تازہ بوسوں کی سر میں سمائے
ہم آغوشی جسم و جاں کے نشے میں
گئی برف باری کی رت
اور پگھلتی ہوئی برف بھی بہہ گئی سب
یہاں کچھ نہیں اب
کہ ہر شے نئی ہے
ہٹا کر ردا برف کی گھاس لہرا رہی ہے
ہری پتیوں کی گھنی ٹہنیوں میں
ہوا جب چلے تو
گئے موسموں سے گزرتی
ہماری ہنسی گونجتی ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 323)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.