برف باری میں
جہاں لکڑی کی میزوں اور ننگی کرسیوں میں
شہ بلوطی گردنوں کا خم نظر آئے
وہاں جھکنا عبادت ہے
میں ننگے پاؤں باہر آ گیا تھا برف باری میں
مری کھڑکی کے نیچے چاندنی سے بھی زیادہ چاندنی تھی
جب ہوا پاگل ہوئی
اور تم نے چہرہ موڑ کر سونے کی کوشش کی
ہوا سنتی نہیں ہے
ہوا جب بھی چلے گی کھڑکیوں پر ضرب آئے گی
کوئی آواز بھی ہوگی
چلو ایسا کرو سو لو
تم اپنی نیند دو دن کے لیے محفوظ کر لو
برف باری میں رفاقت کی ہر اک صورت عبادت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.