Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برف کا لفظ

یامین

برف کا لفظ

یامین

MORE BYیامین

    ریت ہمارے تلوے بھونتی ہے

    اور آنکھیں لال کرتی ہے

    جھیل پر کچھ نظر نہیں آتا

    چاند ہمارے خوابوں سے نکل کر

    سرحدوں پر ڈھیر ہو گیا ہے

    کنارے پر گرے بیج آنکھیں کھولتے ہیں

    اور پھر ہمیشہ کے لئے موند لیتے ہیں

    زعفران کا کھیت اس بار بھی بار آور نہ ہوا

    کون کریدے مٹی

    اور اپنا نصیب تلاش کرے

    زمین کو کوئی دیکھتا ہی نہیں

    سب آسمان کی طرف دیکھتے ہیں

    مگر یہ نہیں جانتے

    کہ چیخ چنار سے اونچی کیوں نہیں جاتی

    چاندنی کوہساروں سے پھسلتی ہے

    اور برف چھتوں سے

    شنگرفی سلوں پر گرتے گرتے

    کوئی لفظ بنا دیتی ہے

    کوئی بھی لفظ

    جو زبان پر آنے سے پہلے

    کہیں خیال میں اگتا ہے

    جس کے معنی پر کوئی گواہ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے