Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برف کی گڑیا

MORE BYڈاکٹر مبشرہ صدف 'غزل'

    برف کی گڑیا

    جانتی ہے

    دھوپ میں کتنا پسیجنا ہے

    ٹھنڈ میں کتنا اکڑنا ہے

    اسے بتایا گیا ہے گڑیا ہونے کا مطلب

    اجلا ہونا اندھیروں کو کھٹکتا ہے

    ہر اندھیرا اسے تارا بنانا چاہتا ہے

    دامن میں سمیٹنا

    لیکن چاند کی طرح ماتھے پر سجانا نہیں چاہتا

    کیوں کہ اختر شماری سے محض رات کاٹی جا سکتی ہے

    دن نہیں

    برف کی گڑیا پگھلنا چاہتی ہے

    وہ باہر آنا چاہتی ہے اپنے وجود کے سانچے سے

    لیکن دروازے پر بیٹھے ہیں سارے اقدار

    احتجاج کرتے ہوئے

    مہاجر دست بردار

    کہ اگر بدل گیا برف کا رنگ

    تو بھیگ جائے گا ان کا کاغذی پیرہن

    برف کی گڑیا گر پانی بن کر بھاپ بن جائے گی

    تب زمین اسے دیکھے گی

    اسی ضرورت کی نظر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے