برف کی گڑیا
برف کی گڑیا
جانتی ہے
دھوپ میں کتنا پسیجنا ہے
ٹھنڈ میں کتنا اکڑنا ہے
اسے بتایا گیا ہے گڑیا ہونے کا مطلب
اجلا ہونا اندھیروں کو کھٹکتا ہے
ہر اندھیرا اسے تارا بنانا چاہتا ہے
دامن میں سمیٹنا
لیکن چاند کی طرح ماتھے پر سجانا نہیں چاہتا
کیوں کہ اختر شماری سے محض رات کاٹی جا سکتی ہے
دن نہیں
برف کی گڑیا پگھلنا چاہتی ہے
وہ باہر آنا چاہتی ہے اپنے وجود کے سانچے سے
لیکن دروازے پر بیٹھے ہیں سارے اقدار
احتجاج کرتے ہوئے
مہاجر دست بردار
کہ اگر بدل گیا برف کا رنگ
تو بھیگ جائے گا ان کا کاغذی پیرہن
برف کی گڑیا گر پانی بن کر بھاپ بن جائے گی
تب زمین اسے دیکھے گی
اسی ضرورت کی نظر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.