برگد
میرے رستے میں اک موڑ تھا
اور اس موڑ پر
پیڑ تھا ایک برگد کا
اونچا
گھنا
جس کے سائے میں میرا بہت وقت بیتا ہے
لیکن ہمیشہ یہی میں نے سوچا
کہ رستے میں یہ موڑ ہی اس لیے ہے
کہ یہ پیڑ ہے
عمر کی آندھیوں میں
وہ پیڑ ایک دن گر گیا ہے
موڑ لیکن ہے اب تک وہیں کا وہیں
دیکھتا ہوں تو
آگے بھی رستے میں
بس موڑ ہی موڑ ہیں
پیڑ کوئی نہیں
راستوں میں مجھے یوں تو مل جاتے ہیں مہرباں
پھر بھی ہر موڑ پر
پوچھتا ہے یہ دل
وہ جو اک چھاؤں تھی
کھو گئی ہے کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.