برکھا کی ایک صبح
ساری رات کا جاگا تھا میں
اور برکھا کی بھیگی صبح میں
تیری یاد کی چادر اوڑھ کے
آنکھ لگی تھی
اٹھ کر دیکھا جب تو
سورج آگ کا گولا دہک رہا تھا
گھاس پہ نم کا ہلکا سا بھی
نقش نہیں تھا
دن پہ پچھلی رات کے
خواب کی
ایک بھی چھینٹ نہیں تھی باقی
دھوپ ہرے دالان میں بیٹھی
اونگھ رہی تھی
جسم کی چھال پہ
کھدے ہوئے کچھ نام نہیں تھے
ان کی جگہ کچھ زنگ لگے سے
کیل ٹنگے تھے
جن پہ پچھلی رات کی یادیں
یوں اٹکی تھیں
جیسے بے آباد گھروں پر
زنگ لگے تالے لٹکے ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.