Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسات کی رت آئی

جعفر ملیح آبادی

برسات کی رت آئی

جعفر ملیح آبادی

MORE BYجعفر ملیح آبادی

    برسات کی رت آئی گھنگھور گھٹا چھائی

    آکاش کا من لہکا دھرتی کو ہنسی آئی

    برسات کی رت آئی گھنگھور گھٹا چھائی

    پروائی کی سن سن میں شاداب چمن جھومے

    شاخوں کی کمر لچکی پھولوں کے بدن جھومے

    رنگین نظاروں میں مدہوش پھواروں میں

    جھرنوں کی مدھر لے پر جنگل کی فضا گائی

    برسات کی رت آئی گھنگھور گھٹا چھائی

    موسم کی جوانی پھر جادو سا جگاتی ہے

    آواز پپیہے کی پھر ہوش اڑاتی ہے

    پھر گونج اٹھے نغمے پھر جاگ اٹھے ارماں

    سینے میں امنگیں پھر لینے لگیں انگڑائی

    برسات کی رت آئی گھنگھور گھٹا چھائی

    میدان میں بستی میں کہسار میں پانی ہے

    بازار میں پانی ہے گل زار میں پانی ہے

    امڈی ہوئی ندیاں ہیں چڑھتے ہوئے نالے ہیں

    ہر بوند مجیرا ہے ہر موج ہے شہنائی

    برسات کی رت آئی گھنگھور گھٹا چھائی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے