Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اتنا سوچتا رہتا ہوں

جویریہ انجم بخت

بس اتنا سوچتا رہتا ہوں

جویریہ انجم بخت

MORE BYجویریہ انجم بخت

    اک پیارا بچہ میں بھی ہوں

    آنکھوں کا تارا میں بھی ہوں

    مرے ہمجولی اور ہم عمر

    جب علم کی راہ پر چلتے ہیں

    تو ایسے پیارے لمحوں میں

    کیوں میرے چھوٹے ہاتھوں میں

    کوئی ورق نہیں کوئی لفظ نہیں

    اوزار ہیں بس سب لوہے کے

    کیوں میرے کپڑے گندے ہیں

    کیوں برسوں سے یہ ایسے ہیں

    میں خود بھی تو اک پھول ہوں

    ناں

    پھر پھولوں کو کیوں بیچتا ہوں

    میں صاحب کے نئے بوٹوں پر

    کیوں صبح پالش پھیرتا ہوں

    گر ایسا کرنا نہ چاہوں

    کیوں مجھ پر ہاتھ پھر اٹھتا ہے

    کیوں باغ کا ہر اک کانٹا ہی

    میرے پیروں میں چبھتا ہے

    پھولوں جیسا تو میں بھی ہوں

    تاروں جیسا تو میں بھی ہوں

    اے رب تیری اس دھرتی پر

    چندا جیتا تو میں بھی ہوں

    بس اتنا پوچھنا چاہتا ہوں

    بس اتنا سوچتا رہتا ہوں

    گر سب بچوں جیسا ہوں میں

    تو بچہ کیوں نہیں لگتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے