Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس لوٹ آنا

سلیم فگار

بس لوٹ آنا

سلیم فگار

MORE BYسلیم فگار

    سچائیاں اپنے وقت میں

    کبھی جی نہیں پاتیں

    سو آنکھوں نے ہمیشہ

    لمحوں سے دھوکے کھائے

    تمہیں کیسے رخصت کروں

    کہ یہ بات امام ضامن اور دعا سے

    بہت آگے بہت آگے ہے

    ہتھیلیوں کے گرداب پھسلتے پھسلتے

    بینائی کی دہلیز پہ آ بیٹھے ہیں

    انگلیاں کانوں کو کہاں تک دستک سے دور رکھیں گی

    دعاؤں کی چھتری میں اکثر

    سوراخ رہ جاتے ہیں

    میں تمہیں کون سی چادر تحفہ دوں

    کہ آج کل جولاں ہے

    عزت سے زیادہ کاغذ کمانے کے چکر میں ہیں

    میں نے مٹھی کھول کر دیکھی

    تو سب لکیروں سے زیادہ بانجھ نکلیں

    میرے پاس سبز نہیں ہیں

    کہ زرد پتوں کی وسعت نے خاک سے نیل تک

    سرسوں کا موسم کا شت کر رکھا ہے

    میرے پاس کچھ بھی نہیں

    بس لوٹ آنا

    کہ تمہارے آنے تک

    میری آنکھیں تیرگی کی سلاخوں میں قید رہیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے