بس یونہی جیتے رہو
کچھ نہ کہو
صبح جب سو کے اٹھو
گھر کے افراد کی گنتی کر لو
ٹانگ پر ٹانگ رکھے روز کا اخبار پڑھو
اس جگہ قحط گرا
جنگ وہاں پر برسی
کتنے محفوظ ہو تم شکر کرو
ریڈیو کھول کے فلموں کے نئے گیت سنو
گھر سے جب نکلو تو
شام تک کے لیے ہونٹوں میں تبسم سی لو
دونوں ہاتھوں میں مصافحے بھر لو
منہ میں کچھ کھوکھلے بے معنی سے جملے رکھ لو
مختلف ہاتھوں میں سکوں کی طرح گھستے رہو
کچھ نہ کہو
اجلی پوشاک
سماجی عزت
اور کیا چاہیئے جینے کے لیے
روز مل جاتی ہے پینے کے لیے
بس یونہی جیتے رہو
کچھ نہ کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.