Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بٹوارا

عرفان جعفری

بٹوارا

عرفان جعفری

MORE BYعرفان جعفری

    اچھا خاصا

    بڑا سا مکاں تھا

    بٹ گیا

    ڈھیر ساری لکیروں کے درمیاں آ گیا

    پوروجوں کا لگایا ہوا پیڑ

    کٹ گیا

    ساری دہلیز

    ہر کوٹھری

    بڑا سا دالان

    جو پرکھوں کی فیاض طبیعت کا مظہر بھی تھا

    چھوٹی چھوٹی سی خواہشوں کے سامنے

    سرنگوں سا ہو گیا

    اور پھر

    بڑے سے آنگن کے دل میں بھی

    خنجر گڑا

    موگرا

    امرود

    اور پپیتے کے پیڑ

    اک دوسرے سے اجنبی ہو گئے

    وہ اسارا جہاں

    دادا دوسروں کے ساتھ بیٹھ کر

    کھیت فصلیں اور کھلیان

    اور گاؤں کے دوسرے مسئلوں پر

    فیصلہ کرتے ہوئے اسی مٹی میں کھو گئے

    اس اسارے میں ایک دن

    ساری روحیں اکٹھی ہوئیں

    سب ہی حسرت سے تکتے رہے

    وہ بڑا سا مکاں

    جو کئی حصے میں منقسم ہو چکا تھا

    سب فسردہ ملول اور دل شکستہ سے تھے

    آج اک سوال ان کی آنکھوں میں تھا

    بڑے سے مکاں کے یہ چھوٹے سے حصے

    اگلی نسلوں میں کیسے بٹیں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے