Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بونا

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    ایک کہاوت میں نے سنی ہے

    پہلے کاغذ پر اکبر نے اک خط کھینچا

    بیربل سے نوک جھونک کے لہجے میں پھر

    یہ فرمایا

    بنا گھٹائے بنا مٹائے کیا تم میرے خط کو چھوٹا کر سکتے ہو

    پل بھر کو تو اس نے سوچا لیکن

    پھر اوس خط کے مد مقابل

    اس سے لمبا اک خط کھینچا

    اور کہا اے ظل الٰہی

    آپؐ کا خط اب میرے خط سے کتنا چھوٹا لگنے لگا ہے

    چھوٹے بڑوں کی اس دنیا میں

    میرے قد سے جلنے والو

    اپنے قد کو اونچا کرنے کا فن سیکھو

    میں تو خود ہی چھوٹا لگنے لگ جاؤں گا

    تم کو خوش کرنے کی خاطر

    تم ہی کہو

    میں چاہوں بھی تو

    اپنے قد کو کیسے چھوٹا کر سکتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے