Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واہمہ

MORE BYیٰسین افضال

    زندگی کے ایسے دوراہے پر آ کر رک گیا ہوں

    ہر مسافر

    کہر آلودہ فضا میں

    ہر قدم احساس کی ڈوری سے

    انجانے سفر کے دھوپ چھاؤں ناپنے میں

    ایک اندھے کی طرح

    خالی ہواؤں میں چھڑی لہرا رہا ہے

    جس طرح جلتے ہوئے معذور پتوں کا

    ہوا کے رخ پر اٹھتا ہے دھواں

    اوہام کی چادر چڑھانے

    راستہ دکھلانے والے

    چاند سورج اور ستاروں کے مزاروں پر

    میں دوران سفر

    کس دھند میں

    آگے کا رستہ ڈھونڈھتا ہوں

    راستہ بائیں جو جاتا ہے

    سمندر پار

    اس رستے کے متوازی کشادہ راستے

    اک دوسرے کو کاٹتے ہیں

    سارے رستے

    ان بڑے رستوں کے اوپر چل رہے ہیں

    اور

    دائیں سمت جو رستہ گیا ہے

    کتنا پر اسرار ہے

    چڑھتا اترا

    جال سا بنتا ہوا

    چاروں طرف سے

    ایک مرکز کی طرف جانے کا

    سیدھا راستہ دکھلا رہا ہے

    کیسا دوراہا ہے یہ

    میں زندگی کے کیسے دوراہے پر

    اپنا داہنا پاؤں اٹھائے

    واہمے کے کہر میں

    اپنی چھڑی لہرا رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 252)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے