بے خوابی کی آکاس بیل پر کھلی خواہش
مجھ کو سونے دو
صدیوں جیسی گہری لمبی نیند
جس میں کوئی خواب نہ ہو
مجھ کو سونے دو
اس لڑکی کی نیند
جو اپنی آنکھیں
میری آنکھوں میں رکھ کر
بھول گئی ہے!
مجھ کو سونے دو
ان لوگوں کی نیند
جن کی آنکھوں میں
بادل اور پرندے اڑتے ہیں
دریا بہتے ہیں
لیکن وہ پیاسے رہتے ہیں
مجھ کو سونے دو
چاروں سمت بچھے صحراؤ!
میرے دل میں ایک سمندر ہے
مجھ کو اس میں اپنے
سارے خواب ڈبونے دو
مجھ کو رونے دو!
مجھ کو سونے دو!!
- کتاب : Pani mein gum khawab (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.