Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے معنی

وقار خلیل

بے معنی

وقار خلیل

MORE BYوقار خلیل

    سڑک پر ریل تیزی سے چلی ہے

    ہوا دیکھو تو پانی سے جلی ہے

    کہا مرغے نے یہ گیدڑ سے رو کر

    مری مرغی ابھی اٹھی ہے سو کر

    ندی میں تیرتا خرگوش دیکھا

    تو مچھلی نے پروں کو خوب سینکا

    کبوتر سے ہوئی کچھوے کی شادی

    تو بھالو نے ٹماٹر کو دعا دی

    مچایا شور کچھ سانپوں نے ایسا

    چلایا بکروں نے جو کھوٹا پیسہ

    جلیبی تیرتی پانی پہ آتی

    مزے لے لے کے وہ بھنڈی نے کھائی

    گدھے سائیکل چلائے جا رہے تھے

    مزے سے دودھ کھانا کھا رہے تھے

    سر رہ پٹ گئی چیونٹی بچاری

    گلہری بن گئی اب تو شکاری

    تھپک کر میں نے میٹھے کو جگایا

    اندھیرے میں نمک نے گنگنایا

    فلک پر اڑ رہا تھا ایک ہاتھی

    میاں گھوڑے چلے ہیں بن کے ساتھی

    ازاں بکری نے دی ندی پہ جا کر

    میاں مچھر نکل آئے نہا کر

    ملی چوہے کے بل سے ایک بلی

    شری گا گا بنے ہیں شیخ چلی

    مزے سے گھاس بندر کھا رہا ہے

    چبا کر پان کوا آ رہا ہے

    گرا پانی کے نل سے ایک انڈا

    تو خربوزہ اٹھا پھر لے کے ڈنڈا

    صدا یہ غیب سے ایک بار آئی

    زمین و آسماں میں ہے لڑائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے