Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نام

عابد عالمی

بے نام

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    مرے خیال تری رہبری جوان رہے

    ترے طفیل مرے دل کو کچھ سکوں تو ملا

    میں کیا ہوں اس کی خبر کچھ مجھے ہے اور نہ تجھے

    مگر کہاں ہوں تجھے اس کا علم ہو شاید

    مجھے بس اتنا بتا دے ہے کون سا یہ دیار

    مری نگاہ کی رگ رگ میں ہے پریشانی

    تصورات کے خاموش سے دھندلکوں میں

    نقوش بنتے ہیں مٹتے ہیں اور میں حیراں ہوں

    دل حزیں پہ کسی آہ کا نزول نہیں

    کہ میرے لب تو فغاں کی ادا بھی بھول گئے

    کہاں گئے وہ جواں آرزوؤں کے مقتل

    مری نگاہ کے آوارہ قاصدو آخر

    کہاں گئے وہ مری حسرتوں کے سونے مزار

    کہاں کے اشک کہاں کا الم کہاں کی فغاں

    یہاں عجیب سی تسکین دل کو ملتی ہے

    سکوت ہے کہ ہر اک رگ کو دے رہا ہے سکوں

    اگر فسوں ہے تو کتنا حسین ہے یہ فسوں

    یہ خواب ہے تو یہ میرا نصیب ہو جائے

    تمام عمر اگر اس کی آرزو بھی کرے

    مجھے یقیں ہے کوئی پھر بھی کامیاب نہ ہو

    مرے خیال یہاں آ گیا ہوں میں کیسے

    مجھے بس اتنا بتا دے ہے کون سا یہ دیار

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے