بے نام نظمیں
اخبار کے بکھرے ہوئے پنوں میں
یا شاید
واٹس ایپ کے کسی گروپ میں کہیں
اس نے پڑھی تھیں
کچھ درد میں ڈوبی غم ہجراں سے معطر
مانوس سے الفاظ میں پہچانی سی سطریں
بے نام سی نظمیں
جن میں کہیں شاعر کا کوئی نام نہیں تھا
ممکن ہے کہ ان نظموں سے
کچھ انس شناسائی یا شاید کوئی رشتہ
اسے محسوس ہوا ہو
شاید اسے یاد آیا ہو اک ربط پرانا
ان بکھری ہوئی نظموں سا
ممکن ہے کہ
وہ ربط بھی اس کے لیے بے نام رہا ہو
جو بھی ہو
مگر اس نے وہ نظمیں مجھے بھیجیں
الفاظ کفایت سے برتتے ہوئے پوچھا
لہجہ تو تمہارا ہے یہ تم نے ہی لکھی ہیں
میں دیر سے بس سوچ رہا ہوں اسے پوچھوں
واقف ہو مرے غم سے مری آہوں سے اب بھی
احساس ابھی تک ہے مرے درد کا تم کو
الفاظ برتنے کا سلیقہ نہیں بھولی
تازہ ہے ابھی ذہن میں نظموں کا بھی لہجہ
تم اتنا سمجھتی ہو مجھے پھر یہ بتاؤ
ہم پاس رہے اتنے تو اب فاصلہ کیوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.