Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نام نظمیں

امت گوسوامی

بے نام نظمیں

امت گوسوامی

MORE BYامت گوسوامی

    اخبار کے بکھرے ہوئے پنوں میں

    یا شاید

    واٹس ایپ کے کسی گروپ میں کہیں

    اس نے پڑھی تھیں

    کچھ درد میں ڈوبی غم ہجراں سے معطر

    مانوس سے الفاظ میں پہچانی سی سطریں

    بے نام سی نظمیں

    جن میں کہیں شاعر کا کوئی نام نہیں تھا

    ممکن ہے کہ ان نظموں سے

    کچھ انس شناسائی یا شاید کوئی رشتہ

    اسے محسوس ہوا ہو

    شاید اسے یاد آیا ہو اک ربط پرانا

    ان بکھری ہوئی نظموں سا

    ممکن ہے کہ

    وہ ربط بھی اس کے لیے بے نام رہا ہو

    جو بھی ہو

    مگر اس نے وہ نظمیں مجھے بھیجیں

    الفاظ کفایت سے برتتے ہوئے پوچھا

    لہجہ تو تمہارا ہے یہ تم نے ہی لکھی ہیں

    میں دیر سے بس سوچ رہا ہوں اسے پوچھوں

    واقف ہو مرے غم سے مری آہوں سے اب بھی

    احساس ابھی تک ہے مرے درد کا تم کو

    الفاظ برتنے کا سلیقہ نہیں بھولی

    تازہ ہے ابھی ذہن میں نظموں کا بھی لہجہ

    تم اتنا سمجھتی ہو مجھے پھر یہ بتاؤ

    ہم پاس رہے اتنے تو اب فاصلہ کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے