Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نیاز

عشرت آفریں

بے نیاز

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    ازل کی سیڑھیوں پر لا مکاں کی دھند میں لپٹا

    بہت خاموش اور تنہا

    کھلونے اپنے چاروں سمت بکھرائے ہوئے

    آہستہ آہستہ

    نہایت بے نیازی سے

    انہیں اک ایک کر کے پرزہ پرزہ کرتا رہتا ہے

    کھلونے ٹوٹنے سے

    ایک ساعت کے لیے آواز ہوتی ہے

    پھر اس کے بعد سناٹا

    مہیب و بے کراں پر ہول سناٹا

    ابد تک بس یہی ہے مشغلہ اس کا

    کھلونے توڑنے سے کون اس کو روک سکتا ہے

    کہ وہ پیدا کسی سے اور نہ کوئی اس سے پیدا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 148)
    • Author :عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے