بے نیاز
ازل کی سیڑھیوں پر لا مکاں کی دھند میں لپٹا
بہت خاموش اور تنہا
کھلونے اپنے چاروں سمت بکھرائے ہوئے
آہستہ آہستہ
نہایت بے نیازی سے
انہیں اک ایک کر کے پرزہ پرزہ کرتا رہتا ہے
کھلونے ٹوٹنے سے
ایک ساعت کے لیے آواز ہوتی ہے
پھر اس کے بعد سناٹا
مہیب و بے کراں پر ہول سناٹا
ابد تک بس یہی ہے مشغلہ اس کا
کھلونے توڑنے سے کون اس کو روک سکتا ہے
کہ وہ پیدا کسی سے اور نہ کوئی اس سے پیدا ہے
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 148)
- Author :عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.