Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے نور کائنات میں اک کانچ کا چراغ

ناصرہ زبیری

بے نور کائنات میں اک کانچ کا چراغ

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    بے نور کائنات میں اک کانچ کا چراغ

    کافی ہے شش جہات میں اک کانچ کا چراغ

    بجھتا ہے ٹوٹتا ہے کہ جلتا ہے راہ میں

    آندھی ہے اور ہاتھ میں اک کانچ کا چراغ

    تیری نظر سے جاگی ہوئی لو کے فیض سے

    روشن ہے میری ذات میں اک کانچ کا چراغ

    کٹتی ہے سخت راہ کی خاموش تیرگی

    جلتا ہے تیری بات میں اک کانچ کا چراغ

    کہتے ہیں رات بھر کوئی نا بینا شہر میں

    پھرتا تھا لے کے ہاتھ میں اک کانچ کا چراغ

    تاروں کی روشنی کا ذخیرہ سمیٹ کر

    اس نے دیا زکوٰۃ میں اک کانچ کا چراغ

    پتھر کی سازشوں سے بچا تھا تو لٹ گیا

    آندھی کی واردات میں اک کانچ کا چراغ

    شعلوں کے اور کرچیوں کے زخم تھام کر

    بیٹھا ہے میری گھات میں اک کانچ کا چراغ

    میری کمین گاہ کی دشمن کو دے خبر

    شامل ہے میری مات میں اک کانچ کا چراغ

    سوتا رہے گا چین کی یہ نیند شام تک

    تھا بے قرار رات میں اک کانچ کا چراغ

    مل کر منا رہے ہیں کسی رت جگے کی یاد

    آنکھیں ہماری ساتھ میں اک کانچ کا چراغ

    اندھے سفر میں سو طرح سے کام آ گیا

    ہر خوف سے نجات میں اک کانچ کا چراغ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے