بے قراری
رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے
دل لگا کر دور مجھ سے جان جاں ہونے لگے
آنکھ ان سے جب ملی تو مل گیا دل کو قرار
چاند تاروں میں کیا کرتا تھا میں ان کا شمار
دل کی دھڑکن میری الجھن بے زباں ہونے لگے
رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے
وہ سنہرا حرف تھا الجھی ہوئی تحریر کا
میں مصور تھا کسی بکھری ہوئی تصویر کا
دھیرے دھیرے پیار میں دونوں جواں ہونے لگے
رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے
برف کا موسم تھا پھر بھی آگ میں جلتے تھے ہم
راہ میں کانٹے تھے پھر بھی شوق سے چلتے تھے ہم
آج ہم اک بھولی بسری داستاں ہونے لگے
رفتہ رفتہ اشک آنکھوں سے رواں ہونے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.