ایک بے کیف شام کے بس میں
رینگتے سائے اونگھتی راہیں
چند سہمے ہوئے چہچہے اور میں
زندگی رنگ و بو سے بیگانہ
سرنگوں دل گرفتہ اور اداس
آہ اس کے قہقہے اور میں
چاہتا ہوں گزر سکوں اک بار
آرزوؤں کے چیستانوں سے
ہوں جہاں لاکھوں چہچہے اور میں
ہر نفس میں ہو نغمۂ ناہید
خاک پا ہو میری بہار بدوش
یہ سماں جاوداں رہے اور میں
دل ناکام کی تن آسانی
خندہ زن ہے مرے ارادوں پر
ورنہ دریائے غم بہے اور میں
جانے یوں ہی رہیں گے اب کب تک
رینگتے سائے اونگھتی راہیں
چند سہمے ہوئے چہچہے اور میں
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 246)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.