بیدار ہونا چاہئے
نوجوانو اب ہمیں بیدار ہونا چاہئے
دیش سیوا کے لئے تیار ہونا چاہئے
جو بہادر ہیں انہیں چھتری کی حاجت ہی نہیں
ان کے سر پہ سایۂ تلوار ہونا چاہئے
بستر راحت سے اٹھ کر اب وطن کے واسطے
ہر مصیبت سے ہمیں دو چار ہونا چاہئے
دل میں سوز قوم ہو سینے میں درد حریت
آنکھ کو بہر وطن خوں بار ہونا چاہئے
آشنائے درد ہو پہلو کلیجہ داغدار
اور جگر کو تشنۂ آزار ہونا چاہئے
مدتوں سے ہے گلستان وطن اجڑا ہوا
یہ ہمارے خوں سے لالہ زار ہونا چاہئے
غیرت قومی سے آ جائے حمیت جوش میں
ہر رگ خوں ایک محشر زار ہونا چاہئے
دیش و جاتی کا ہمیں غم خوار ہونا چاہئے
مادر بھارت سے ہم کو پیار ہونا چاہئے
مشتعل ہو جائے جب سینہ میں آزادی کی آگ
ہر نفس کو آہ آتش بار ہونا چاہئے
یا تو آزادی سے صابرؔ ہو ہمارا سر بلند
یا ہمارے سر کو زیب دار ہونا چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.