بے حس
خلاؤں کی سیڑھیاں چڑھ کر
آسمانوں میں تم
زندگی تلاشتے ہو
چاند پر گھر بنانے پر تلے ہو
کہیں آکسیجن
کہیں پانی ڈھونڈھتے نظر آ رہے ہو
فیس بک پر آبھاسی زندگی سے
تمہارا من نہیں بھرا
یہ دنیا تم کو پسند نہیں آئی
اب تم میٹاورس میں جانے والے ہو
تم سچائی سے منہ پھیر رہے ہو
تم نے ریگستانوں میں
صدور گاؤں میں
ایک مٹھی اناج کی خاطر
کبھی ایڑیاں رگڑ کر
بچوں کو مرتے نہیں دیکھا ہے
دیکھا ہے تم روز دیکھتے ہو
پر وہ نظارے
تمہارے کیمروں اور فوٹو گرافی کی
زینت بنتے ہیں
تم بے حس ہو چکے ہو
تمہارے اندر کا انسان
بالکل مر چکا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.