Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیلے کے پھول

سلام سندیلوی

بیلے کے پھول

سلام سندیلوی

MORE BYسلام سندیلوی

    دیکھیے آ کے ذرا بیلے کے پھولوں کی بہار

    جم گئے شاخ پہ یہ دودھ کے قطرے کیسے

    مرمریں پھول زمرد کے حسیں ڈنٹھل پر

    ڈال پر بیٹھ گئے آ کے یہ بگلے کیسے

    چاندنی رات میں بیلے کے شگفتہ یہ پھول

    آ گئے کنج میں جنت کے نظارے کیوں کر

    ان حسیں پھولوں میں شبنم کے چمکتے موتی

    سنگ مرمر پہ اتر آئے ستارے کیوں کر

    کچھ ہی گل برگ جو اوپر کو اٹھائے ہیں سر

    کچھ جھکی جاتی ہیں نیچے کی طرف پنکھڑیاں

    وہ جمائے ہوئے ہیں حسن ثریا پہ نگاہ

    ان کی نظروں میں ہیں پاتال کی نازک پریاں

    مجھ کو ہوتا ہے گماں دست سلیمانی نے

    قاف پر سوتی ہوئی پریوں کے پر کھول دئے

    بار بار آتا ہے ایسا بھی مرے دل میں خیال

    جیسے رضواں نے حسیں خلد کے در کھول دئے

    جذبۂ عشق بھی موجود ہے ان پھولوں میں

    نشۂ شوق سے ہر وقت یہ لہراتے ہیں

    چوم لیتے ہیں کبھی دست حنائی کو یہ گل

    کبھی محبوب کے جوڑے سے لپٹ جاتے ہیں

    اصل میں زندگی و موت کے ساتھی ہیں یہ پھول

    کیوں نہ پھر ہم کریں جی بھر کے محبت ان سے

    کبھی بن جاتے ہیں معشوق کے سہرے کی لڑی

    کبھی عاشق کی مہک اٹھتی ہے تربت ان سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے