Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیلاڈونا

MORE BYعنبرین صلاح الدین

    اسی جگہ سے دھندلایا ہے ہر آئینہ

    جہاں جہاں پر عکس ٹھٹھک کر ٹھہر گیا ہے

    ایک دراڑ سی اگ آئی ہے

    اس کے پیچھے پھیلتا سورج

    سہم کے شبنم کی نرمی میں رستہ ڈھونڈنے نکل پڑا ہے

    پلکوں پر سے قطرہ قطرہ بہتا ساگر

    کھنچتے کھنچتے پورے فلک پر پھیل گیا ہے

    اور سمٹ کر کئی لکیریں بہہ نکلی ہیں

    ایسے جیسے شہر کی گلیاں

    رسی کے بل کھاتے ٹکڑے

    ایک عظیم مسافت کے سیلاب میں پل پل ڈوب رہے ہیں

    دست فلک سے کٹ کر گرتے سب خوابوں کا

    عکس رکا ہے

    آئینے میں آدھے سوئے سوئے ستارے

    نیند کے گہرے گڑھے میں اترے جاتے ہیں

    جو پتھرائی آنکھ میں جم کر بھی پانی سے بھرا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے