بھائی بھلکڑ
دوست ہیں اپنے بھائی بھلکڑ
باتیں ان کی ساری گڑبڑ
راہ چلیں تو رستہ بھولیں
بس میں جائیں تو بستہ بھولیں
پورب جائیں پچھم پہنچیں
منزل پر اپنی کم پہنچیں
ٹوپی ہے تو جوتا غائب
جوتا ہے تو موزہ غائب
پیالی میں ہے چمچہ الٹا
پھیر رہے ہیں کنگھا الٹا
کام ہے ان کا سارا الٹا
اور تو اور پجامہ الٹا
لوٹ پڑیں گے چلتے چلتے
چونک اٹھیں گے بیٹھے بیٹھے
سودا دے کر دام نہ دیں گے
دام دئے تو چیز نہ لیں گے
کوئی پکارے دام تو لاؤ
کوئی کہے بنڈل تو اٹھاؤ
تیرنے جائیں گھڑی بھول آئیں
باغ میں جائیں چھڑی بھول آئیں
وہ تو یہ کہئے کہ خدا نے
جوڑ دئے ہیں اعضا تن سے
باندھ رکھے ہیں سب کل پرزے
ورنہ ہر روز آپ یہ سنتے
گر گئی میری داہنی چھنگلی
ڈھونڈ رہا ہوں بیچ کی انگلی
کیا کہئے اوسان ہیں غائب
کل سے دونوں کان ہیں غائب
ایک تو صابن دان میں پایا
ایک نہ جانے کس نے اڑایا
ران ایک لپٹی شال سے نکلی
ناک بندھی رومال میں نکلی
تم نے تو نہیں دیکھی بھائی
کھونٹی پر تھی کھال ہماری
بھولے کہیں سر اور کہیں دھڑ
ہائے بچارے بھائی بھلکڑ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.