بھائی
پچھلی رات کو نیند نہ آئی
میں نے اک تصویر بنائی
اس تصویر نے مجھ سے پوچھا
کون ہو تم اے میرے بھائی
میں بولا اک قیدی ہوں میں
جس کی قسمت ہے تنہائی
اندھے کنویں میں ڈال کے اک دن
رخصت ہو گئے میرے بھائی
اس دن سے سب بھول گیا میں
کیا نیچائی کیا اونچائی
کیسا اندھیرا کیسا اجالا
کیسی آنکھیں کیا بینائی
کیسے پہاڑ اور کیسے جنگل
کیسی وادی کیسی ترائی
کتنی اونچی ہوگی چوٹی
کیسی ہوتی ہے گہرائی
کیسے ہنستے ابلتے چشمے
کیسی دریا کی لمبائی
کیسی ہوتی ہیں دیواریں
کیسی ہوتی ہے انگنائی
کیسے دن اور کیسی راتیں
کیسے پربت کیسی رائی
کیسے شہر اور کیسی گلیاں
کیسے بجتی ہے شہنائی
اب کچھ یاد نہیں آتا ہے
کیا اپنی ہے کیا ہے پرائی
تب تصویر یہ مجھ سے بولی
میرے بھائی میرے بھائی
پورب پچھم اتر دکھن
کچھ دیتا ہے تم کو دکھائی
میں کیا کہتا کچھ نہ بولا
دور کی اک آواز سی آئی
بھائی بھائی بھائی بھائی
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 116)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.