بھارت کے بچو
بھارت ماں کی آنکھ کے تارو
ننھے منے راج دلارو
جیسے میں نے تم کو سنوارا
ویسے ہی تم دیش سنوارو
بھارت ماں کی آنکھ کے تارو
یہ جو ہے اک چھوٹا سا بستہ
علم کے پھولوں کا گلدستہ
کرشن ہے اس میں رام ہے اس میں
بدھ مت اور اسلام ہے اس میں
یہ بستہ عیسیٰ کی کہانی
یہ بستہ نانک کی بانی
اس میں چھپی ہے ہر سچائی
اپنا سکھ اوروں کی بھلائی
اس بستے کو سیس نواؤ
اس بستے پر تن من وارو
بھارت ماں کی آنکھ کے تارو
چھوڑ کے جھوٹی ذاتیں پاتیں
سب سے سیکھو اچھی باتیں
اپنا کسی سے بیر نہ سمجھو
جگ میں کسی کو غیر نہ سمجھو
آپ پڑھو اوروں کو پڑھاؤ
گھر گھر گیان کی جوت جگاؤ
نو جیون کی آس تمہیں ہو
بنتا ہوا اتہاس تمہیں ہو
جتنا گہرا اندھیارا ہو
اتنے اونچے دیپ ابھارو
یہ سنسار جو ہم نے سجایا
یہ سنسار جو تم نے پایا
اس سنسار میں جھوٹ بہت ہے
ظلم بہت ہے لوٹ بہت ہے
ظلم کے آگے سر نہ جھکانا
ہر اک جھوٹ سے ٹکرا جانا
اس سنسار کا رنگ بدلنا
اونچ اور نیچ کا ڈھنگ بدلنا
سارا جگ ہے دیش تمہارا
سارے جگ کا روپ نکھارو
بھارت ماں کی آنکھ کے تارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.