بھارت کی ادائیں
اک دنیا کو تڑپاتی ہیں جانا نہ ادائیں بھارت کی
پر دل پر چوٹ لگاتی ہیں پر درد صدائیں بھارت کی
وہ اس کی زمیں وہ اس کا فلک وہ چاند کی وہ سورج کی چمک
وہ تاروں کی باہم چشمک دل کش وہ فضائیں بھارت کی
آنکھوں کو ٹھنڈک دیتی ہیں من کی چنتا ہر لیتی ہیں
آکاش پہ جب چھا جاتی ہیں گھنگھور گھٹائیں بھارت کی
اک بار یہاں جو آتا ہے بس بھارت کا ہو جاتا ہے
ہر دل کی جوت جگاتی ہیں رنگین فضائیں بھارت کی
کیا الٹا رنگ ہے دنیا کا کیا اوندھی عقل ہی دنیا کی
بھارت کے لئے جنجال بنیں دنیا سے وفائیں بھارت کی
لاکھوں بیمار تڑپتے ہیں لاکھوں نادار پھڑکتے ہیں
بنگال بہار چلو تو ذرا حالت دکھلائیں بھارت کی
بھارت باشی عزت پائیں پھر ان کے اچھے دن آئیں
اس اک مقصد پر مل جائیں جتنی بھی سبھائیں بھارت کی
پھر آزادی کے ساز بجیں پھر دیس کو اپنے بھاگ لگیں
پھر ایک ایک کر کے پوری ہوں ساری اچھائیں بھارت کی
ہم سب آپس میں مل جائیں دل کی کلیاں کھل کھل جائیں
یوں مل جل کر پھر دور کریں ساری بپتائیں بھارت کی
گاندھیؔ ہوں قائد اعظمؔ ہوں یہ ہوں وہ ہوں یا کوئی ہو
جو قوم کی خدمت کرتا ہے پاتا ہے دعائیں بھارت کی
جو ہندو اور مسلماں کو شہہ دے دے کر لڑواتے ہیں
وہ ہاتھ سے اپنے کرتے ہیں تیار چتائیں بھارت کی
دنیا کے ہلائے ہل نہ سکیں دنیا کے مٹائے مٹ نہ سکیں
کچھ ایسی ہیں کچھ ایسی ہیں مضبوط بنائیں بھارت کی
نیرؔ ہم اپنی خدمت سے فردوس بنا دیں بھارت کو
پھر اس دنیا میں از سر نو ہم قدر بڑھائیں بھارت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.