چھٹی کی گھنٹی بجتے ہی
چپل میری نیکر کی جیبوں میں ہوتی تھی
بستہ کندھے پر پھینکے
تختی لہراتا بھاگ نکلتا تھا
پھر یہ گھوڑے شوڑے میرے آگے بچے ہوتے تھے
پر میرے بچے
علم کی ڈگڈگی
جاہل کے ہاتھ آ جائے
تو بستے بھارتی ہو جاتے ہیں
اتنے بھاری ہو جاتے ہیں
چھٹی کی گھنٹی سے گھٹنے بج اٹھتے ہیں
پھر سر بڑھ جاتے ہیں
قد چھوٹے رہ جاتے ہیں
اور انسان کا بچہ گھوڑوں سے ڈرنے لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.