بھٹکا مسافر
میں جب چھوٹا تھا
اپنی ماں سے اکثر
ضد یہ کرتا تھا
سناؤ دوپہر میں
تم مجھے کوئی کہانی
کوئی ایسی کہانی
جس میں شہزادی ہو
تم جیسی
کوئی ایسی کہانی
سیمیا گر
جس میں شہزادہ ہو
مجھ جیسا
وہ کہتی بے خبر
معلوم بھی ہے
سناتا ہے اگر
دوپہر میں کوئی کہانی
تو بے چارے مسافر
گھر کا رستہ بھول جاتے ہیں
میں اب بچہ نہیں
ماں بھی نہیں
نہ کوئی پریوں کی کہانی
بس ایک خوابوں کی نگری
اور ایک بھٹکا مسافر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.