زندگی ایک خواب ہے بھیانک خواب
گھڑیال پر رات کے بارہ بج چکے ہیں
مگر میری کھلی آنکھوں سے دیکھا گیا
بھیانک خواب میری نیند کی
نیند اڑا چکا ہے
میرے ہاتھوں کی کامیابی کی لکیروں نے
میرے ہاتھوں سے ہجرت کر لی ہے
پرندے میرا درد سمجھتے ہیں
لیکن وہ اپنی زبان میں ان
انسانوں کو نہیں سمجھا سکتے
مجھے اب خوابوں سے خوف آتا ہے
ہر رات میرا ایک خواب
میری پانچ راتوں کی نیندوں کی
ہجرت کا سبب بنتا ہے
میری نیند کی خاطر
رات اب پچیسویں گھنٹے کی پیدائش
کے لیے تیار ہو گئی ہے
پرندے میرے جنم دن کی تیاری
میں مصروف ہیں
اور میں اس سوچ میں گم ہوں
کیا زندگی واقعی ایک خواب ہے
ایک بھیانک خواب
لیکن شاید زندگی ایک نظم ہے
جو تکلیفوں کی حویلی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.