Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھکاری

اقبال عمر

بھکاری

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    اے بھکاری تجھے کاہے کو یقیں آئے گا

    میں بھی تیری ہی طرح وقف غم دوراں ہوں

    یار تو بھی نگہ قہر کا مارا ہے مگر

    کم سے کم تیرے لئے رونق بازار تو ہے

    میرے آنسو ہی تو ہیں میرے لئے لعل و گہر

    تیرے کشکول میں کچھ سکوں کی جھنکار تو ہے

    جب بھی دیکھا مجھے للچائی ہوئی نظروں سے

    محفل دہر میں جی ہے کہ امنڈ آیا ہے

    مجھ کو خوش کرنے کی خاطر یہ دعائیں کیسی

    ان دعاؤں نے تو کچھ اور بھی تڑپایا ہے

    لوگ آکاش سے آئے کہ یہ غم دور کریں

    بات پہنچی تو گلستاں سے بیابانوں تک

    ہاں مگر وہ کہ جو ماہر ہیں لہو پینے میں

    ہاتھ پہنچا ہی نہیں ان کے گریبانوں تک

    کہنے کو حاتمؔ و قارونؔ و کرنؔ بھی آئے

    اپنے حصے میں وہی رنج و محن ہیں کہ جو تھے

    جرأت عیسیٰؔ و منصورؔ سے بھی کچھ نہ ہوا

    روز و شب مرحلۂ دار و رسن ہیں کہ جو تھے

    در بدر یوں ہی ہم آوارہ پھریں گے کب تک

    کیوں نہ حق چھین لیں اس دہر جفاکار سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے