Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولی بھالی چڑیا

سید فضل ستار

بھولی بھالی چڑیا

سید فضل ستار

MORE BYسید فضل ستار

    اے پیاری پیاری چڑیا

    صورت مجھے دکھا جا

    بھولی سی تیری صورت

    دل میں بسی ہے مورت

    ننھی سی چونچ تیری

    کیسی بھلی ہے لگتی

    اک راگ تو سنا جا

    اے بھولی بھالی چڑیا

    شاخوں پہ بیٹھی بیٹھی

    آنند سے چہکتی

    کس کو ہے یاد کرتی

    دم کس کا تو ہے بھرتی

    دنیا کے نیک و بد سے

    کینے سے اور حسد سے

    تجھ کو نہیں خبر کیا

    اے بھولی بھالی چڑیا

    پتوں پہ چہچہانا

    اور دل کو یوں لبھانا

    اڑنا یہ ڈالی ڈالی

    کب لطف سے ہے خالی

    کیا پاک زندگی ہے

    کیا شانتی خوشی ہے

    بھاتا ہے راگ تیرا

    اے بھولی بھالی چڑیا

    کیا میٹھی راگنی ہے

    کیا شکل موہنی ہے

    تیری یہ چوں چوں پیاری

    اور پھرنا کیاری کیاری

    تیرا پھدکنا ہر دم

    اور بولنا گجر دم

    تجھ سے ہے گھر سہانا

    اے بھولی بھالی چڑیا

    وہ صبح کا جھمکڑا

    مل جل کے اور وہ گانا

    وہ شام کا بسیرا

    دل کو بھلا ہے لگتا

    چھت میں وہ گھونسلہ ہے

    وہ بھی بہت بھلا ہے

    ہر ڈھنگ تیرا پیارا

    اے بھولی بھالی چڑیا

    نادان بچے تو کیا

    جانے گا اس کا کہنا

    چڑیا جو بولتی ہے

    اور موتی رولتی ہے

    مخلوق ہے خدا کی

    ہستی ہے یہ وفا کی

    کرتی ہے ذکر رب کا

    یہ بھولی بھالی چڑیا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے