Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوت

MORE BYعطاء الرحمٰن طارق

    بستی میں خوف اترتا ہے گلیوں میں ہو پھیلاتا ہوں

    پیپل کے نیچے شام ڈھلے اپنا دربار لگاتا ہوں

    تم رات گئے تک بستر میں بیتال کتھائیں پڑھتے ہو

    میں چپکے چپکے نیندوں میں مایا کے جال بچھاتا ہوں

    کچھ ڈرتے ہو گھبراتے ہو تم سیٹی لاکھ بجاتے ہو

    ویرانے میں جب چلتے ہو میں پیچھے پیچھے آتا ہوں

    تم نے بھی سنا ہوگا شاید میں گھٹتے چاند کی راتوں میں

    سناٹے کی پائل باندھے مرگھٹ میں ناچ دکھاتا ہوں

    جب ڈھائی گھڑی کچھ گانے کی خواہش انگڑائی لیتی ہے

    میں دور کہیں سرگوشی میں وحشت کا گیت سناتا ہوں

    شے کوئی بھٹکتی آنگن میں رہ رہ کے دکھائی دیتی ہے

    تفتیش کرو تو کرتے کا دھندلا سایا بن جاتا ہوں

    ہے راز کی بات سنو طارقؔ لیکن یہ کسی سے مت کہنا

    میں بھوت ہوں وہمی لوگوں کے ذہنوں میں آن سماتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے