بھوت
تھا کچھ روز پہلے مرا بیل کھویا
اسی فکر میں میں نہ اس رات سویا
اسے ڈھونڈھنے منہ اندھیرے میں نکلا
ادھر اس کو ڈھونڈا ادھر اس کو ڈھونڈا
تلاش اس کو کرتا ہوا میں چلا تھا
سمٹ آیا تن میں بس اک زلزلہ سا
مرے سامنے بھوت آیا اچانک
بڑا خوفناک اور بڑا ہی بھیانک
پھنسی حلق میں چیخ پتھر تھے پاؤں
چلی آ رہی تھی وہ خونخوار چھاؤں
گلے پڑ گئی تھی عجب رات خونی
مجھے روک پائی نہ تھی بدشگونی
مرا راستہ کاٹ بیٹھی تھی بلی
پھڑکتی تھی دو روز سے آنکھ میری
مگر میں نہ سمجھا مگر میں نہ جانا
کہا میں نے اپنے کو خبطی دوانہ
تھا لوہار کی دھونکنی میرا سینہ
ہوا جا رہا تھا پسینہ پسینہ
نگاہوں سے بجلی گرانے ہی کو تھی
بس اب وہ بلا ٹوٹ جانے ہی کو تھی
کئی لمحے اس طور سے میں نے دیکھا
کھلا راز جب غور سے میں نے دیکھا
نگاہیں اندھیرے میں چمکا رہا تھا
مرا بیل میرے قریب آ رہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.