Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوت

وزیر آغا

بھوت

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    مرے ہوؤں سے ڈرو نہیں

    یہ کہا تھا تم نے

    جو مر گئے

    وہ زمیں کے اندر اتر گئے

    ان مرے ہوؤں کی بھٹکتی پھرتی

    خوشی غمی کے عذاب سہتی

    نحیف روحوں سے ڈرنا کیسا

    کہا تھا تم نے

    نہیں

    میں ڈرتا نہیں ہوں ان سے

    بھٹکتی پھرتی

    زمیں کا چکر لگاتی روحوں سے خوف کیسا

    جو خود پتنگے کے کرب میں مبتلا ہوں ان سے

    کسی کو خطرہ نہیں ہے کوئی

    مگر میں ڈرتا ہوں ان کے ڈھانچوں سے

    جو زمین میں اتر گئے تھے

    زمیں کے پاٹوں میں پس گئے تھے

    وہ خشک ڈھانچے کہ آج آسیب بن گئے ہیں

    زمیں کے اندھے کنویں سے باہر نکل پڑے ہیں

    نہیں یہ روحیں نہیں ہیں بھائی

    یہ سب دھوئیں کے کثیف حلقے ہیں

    بھوت ہیں ان مرے ہوؤں کے

    جو سبز دھرتی کے گرد چکر لگا رہے ہیں

    جو گرم بوجھل مہیب سانسوں

    کی پرچھائیوں سے

    زمیں کا پنڈا جلا رہے ہیں

    دیا زمیں کا بجھا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 72)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 4, Jan To Mar.1998)
    • اشاعت : Issue No. 4, Jan To Mar.1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے