Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا

شارق کیفی

بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    پاگل سمجھا ہے کیا مجھ کو

    ڈوب مروں میں

    اور سب اس منظر سے اپنا دل بہلائیں

    بچوں کو کاندھوں پر لے کر

    اچک اچک کر مجھ کو دیکھیں

    ہنسی اڑائیں

    لاکھ مری اپنی وجہیں ہوں جاں دینے کی

    لیکن پھر بھی

    دل میں میرے بھی ہے وہ بے معنی خواہش

    جاتے جاتے سب کی آنکھیں نم کرنے کی

    میری سمجھ سے

    اتنا حق تو ہے

    جاں دینے والے کا دنیا والوں پر

    شرکت کر لیں

    وہ اس پل میں تھوڑا سا سنجیدہ ہو کر

    جاں دینے آیا ہوں لیکن

    یہ بتلا دوں

    جان لڑا دوں گا میں جان بچانے میں گر

    ایک تماشا دیکھنے والے کو بھی ہنستا دیکھا خود پر

    لوٹ آؤں گا

    کہہ دیتا ہوں

    ایسا کچھ بھی اگر ہوا تو

    بیچ بھنور سے لوٹ آؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 146)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے