Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجلی کے انتظار میں

خالد عرفان

بجلی کے انتظار میں

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    بہت اچھلے وزیر تاب کاری وہ نہیں آئی

    اندھیرے میں یہ شب تنہا گزاری وہ نہیں آئی

    کسی نے چار چھ دس مرتبہ کاٹا تھا گالوں پر

    میں کرتا ہی رہا مچھر شماری وہ نہیں آئی

    ہمارے عشق کی تجدید میں تھا واپڈا حائل

    اندھیرے ہی میں زلف اس کی سنواری وہ نہیں آئی

    ہمارے ملک میں نور عدالت عام کرنے کو

    بہت گرجا تھا عدل افتخاری وہ نہیں آئی

    ذرا سی دیر کو باد بہاری آئی تھی لیکن

    تڑپ اٹھے تھے گرمی سے بہاری وہ نہیں آئی

    محلے سے تو سب آئے تھے شمع آرزو لے کر

    حکومت کا تھا شاید پاؤں بھاری وہ نہیں آئی

    کیا سنتوش نے انکار جب پنکھے کو جھلنے سے

    تو چھت پر سو گئی مینا کماری وہ نہیں آئی

    ہماری بے بسی کا اب تماشہ دیکھتے کیا ہو

    ستارو تم تو سو جاؤ ہماری وہ نہیں آئی

    مأخذ :
    • کتاب : excuse me (Pg. 57)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے