بن پھولوں کے پھل
یاد ہیں وہ دن
جب ہم دونوں
قاعدہ پڑھنے مسجد جایا کرتے تھے
گولر والے پیڑ کے نیچے
ساری دوپہری کھیلتے تھے
یا ڈالی ڈالی بے مقصد آوارہ گھوما کرتے تھے
مولوی صاحب کہتے تھے
گولر میں بن پھولوں کے پھل آتے ہیں
پھول تو پریاں رات کو چن لے جاتی ہیں
اور ہم تم یہ پھل کھاتے ہیں
پھر ہم دونوں کو ان پریوں سے ملنے کا شوق ہوا تھا
شاید تم کو یاد نہ ہو
مولوی صاحب سچ کہتے تھے
اب وہ پریاں میرے پاس بھی آتی ہیں
رات کو میری پلکوں سے
وہ موتی چن لے جاتی ہیں
اور پھول مجھے دے جاتی ہیں
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 108)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.