Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بن پھولوں کے پھل

عشرت آفریں

بن پھولوں کے پھل

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    یاد ہیں وہ دن

    جب ہم دونوں

    قاعدہ پڑھنے مسجد جایا کرتے تھے

    گولر والے پیڑ کے نیچے

    ساری دوپہری کھیلتے تھے

    یا ڈالی ڈالی بے مقصد آوارہ گھوما کرتے تھے

    مولوی صاحب کہتے تھے

    گولر میں بن پھولوں کے پھل آتے ہیں

    پھول تو پریاں رات کو چن لے جاتی ہیں

    اور ہم تم یہ پھل کھاتے ہیں

    پھر ہم دونوں کو ان پریوں سے ملنے کا شوق ہوا تھا

    شاید تم کو یاد نہ ہو

    مولوی صاحب سچ کہتے تھے

    اب وہ پریاں میرے پاس بھی آتی ہیں

    رات کو میری پلکوں سے

    وہ موتی چن لے جاتی ہیں

    اور پھول مجھے دے جاتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 108)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے