بپتا
سکھی ری بیت گئی برسات
سکھی ری بیت گئی برسات
ایک سپن تھی رام کہانی
روگ بھگانے آئی جوانی
ہائے ہم نے کی من مانی
جیون پڑ گیا مات
سکھی ری بیت گئی برسات
کہاں گئیں وہ پریم کی گھاتیں
سیدھی سی پر گہری باتیں
اپنے دن اور اپنی راتیں
گزر گئے نہ آئے ہات
سکھی ری بیت گئی برسات
سکھی ری بیت گئی برسات
جھرنوں میں کونجیں ہیں نہائیں
بگلے بیٹھے پر کھجلائیں
کس سے پیتم من بہلائیں
بھڑک اٹھے جذبات
سکھی ری بیت گئی برسات
گھر سونا ہے پڑ گئے جالے
اجڑی نگری آن بسا لے
لیتی ہے بیمار سنبھالے
موت نے باندھی گھات
سکھی ری بیت گئی برسات
کون ہے پریم کی بازی جیتا
ختم ہوئی ہے من کی گیتا
سکھ آنند کا دن ہے بیتا
چھائی دکھ کی رات
سکھی ری بیت گئی برسات
سکھی ری بیت گئی برسات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.