بساط خونچکاں
یہ پیادے پٹ چکے ہیں سب
تمہارے فیل اور اسپ یزیدی
خانہ بہ خانہ پریشاں
پردہ بہ پردہ پشیماں
لا بہ لا جائے مفر کی رہ میں سرگرداں
بساط خونچکاں پر
ریت کی دیوار نکلا ہر بہادر
اور اب اطراف میں شہہ کے
کوئی خندق ہے اور
نہ کوئی دستہ ہے حفاظت کا
وزیر محترم کا خانہ خالی ہے
بساط خونچکاں پر
ہر بہادر گھٹنے ٹیکے
اپنے خانے میں پریشاں سر جھکائے
ہاتھ سینے سے لگائے
عالم حیرت سے اک دوجے کو تکتا ہے
تماشائی کھڑے چپ چاپ
پتھر لب لئے اور سانس روکے
بازیٔ شطرنج پر نظریں جمائے
محو منظر ہیں
یہ منظر خوب منظر ہے کہ جس میں
ناتواں ہاتھوں نے زور آور کا نشہ
ایک لمحے میں اتارا ہے
یہ پیادے پٹ چکے ہیں
اور تمہارے فیل اور اسپ یزیدی
اب یہاں سر بہ گریباں ہیں
وزیر محترم کا خانہ خالی ہے
بساط خونچکاں پر
مات ہونے میں
بس اک خانے کی دوری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.