Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بٹو باتونی

شان الحق حقی

بٹو باتونی

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    بولتی ہے کیا ٹر ٹر باتونی بٹو

    چپ نہیں رہتی لحظہ بھر باتونی بٹو

    رک نہیں سکتی ایک ہی سانس میں بولتی جائے

    الٹا سیدھا بے مطلب جو منہ میں آئے

    بھائی کہیں میں پڑھتا ہوں مت دھیان بٹاؤ

    باجی بولیں بھاگو میرے کان نہ کھاؤ

    بولے کوئی کسی سے تو یہ بیچ میں ٹپکے

    بات کرے تو اچکے مٹکے آنکھیں جھپکے

    جب دیکھو تب لارا لارا ری ری ری ری

    جب دیکھو تب ہاہا ہاہا ہی ہی ہی ہی

    امی امی وہ جو ہیں ناں آنٹی سرور

    آج پہن کر آئیں تھی اک نیلا جمپر

    ہاں نیلا سا کچھ اودا کچھ نیلا نیلا

    لگتا تھا کچھ ان کے اوپر ڈھیلا ڈھیلا

    لڑنے لگی پھر مجھ سے وہ بلقیس کی بچی

    اس ڈبیا کا ڈھکنا تو ہے بالکل پچی

    مہر نے لی بلقیس کی چٹکی ہو ہو ہو ہو

    عینی کی گل سے نہیں بنتی ہو ہو ہو ہو

    عفت اور میں جھولا جھولتے باری باری

    خالہ بی کی چوٹی ہے کیا لمبی سی

    بانو کے گھر آئی ہے بولتی مینا باجی

    ہوتا ہے اک ٹانگ کا مرغا ہے نا باجی

    کرتی ہیں کیوں شام کو چڑیاں چیں چیں چیں چیں

    ابو آپ ذرا فضلو کے کان تو کھینچیں

    وہ دیکھو پھر آن کے بیٹھا چھت پر کوا

    باوا آدم کی تھیں بیوی ماما حوا

    دور سے آتا دیکھیں تو گھبرائیں پڑوسن

    لوگ کہیں لو وہ آ دھمکیں بی بکواسن

    بٹو بی بی سن تو لو سب ہنستے ہیں تم پر

    دیکھو تھوڑی دیر ذرا خاموش بھی رہ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے