Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلائنڈ فالوورس

بال موہن پانڈے

بلائنڈ فالوورس

بال موہن پانڈے

MORE BYبال موہن پانڈے

    میں آج تم سے مخاطب ہوں میرے ہم وطنو

    کہ طبع شکوۂ غم آج کچھ زیادہ ہے

    مزاج اپنا تنک ظرف تو نہیں لیکن

    وطن میں زور و ستم آج کچھ زیادہ ہے

    میں آج تم سے مخاطب ہوں یوں کہ دیکھتا ہوں

    تمہارے پاؤں کھلے ہیں مگر دماغ اسیر

    تم اپنی آنکھوں پہ رنگین پٹیاں باندھے

    گھروں سے اٹھتے دھوئیں کو بتا رہے ہو عبیر

    مچا کے گل کوئی امداد تو نہیں کرتے

    بہت عزیز سہی تم کو سرزمیں اپنی

    جب آج توپ نہیں ذہن راج کرتے ہیں

    تمہارے پاس کوئی سوچ ہی نہیں اپنی

    میں آج تم سے مخاطب ہوں یوں کہ ڈرتا ہوں

    کسی کے کہنے پہ تم لوگ زہر کھا لو گے

    کسی کے ٹوکنے پہ گھر کی وسعتوں کے لئے

    تم اپنے صحن کے سب پیڑ کاٹ ڈالو گے

    میں آج تم سے مخاطب ہوں یوں کہ جانتا ہوں

    تمہاری نفرتوں کا چھور لا شعوری نہیں

    جھلستے جسم جنہیں تم الاؤ کرتے ہو

    تمہارے گھر نہ جلائیں کوئی ضروری نہیں

    ستارہ جس کے تعاقب میں لڑتے بھڑتے ہو

    کہیں وہ ٹوٹ کے آنکھوں میں ہی نہ گڑ جائے

    جو تم کو دوسروں کی بے بسی پہ آتی ہے

    اسی ہنسی پہ پشیماں نہ ہونا پڑ جائے

    سوال فاقہ و ملبوس پوچھنے پہ وہ لوگ

    مجازی خواب کی تصویر پیش کرتے ہیں

    تمہیں پتہ ہے جنہیں تم خدا سمجھتے ہو

    تمہارے سوچنے اور بولنے سے ڈرتے ہیں

    کوئی بھی ظلم کرے اس پہ اعتراض کرو

    کہ اعتراض بغاوت نہیں حفاظت ہے

    کہ اعتراض گواہی ہے زندہ ہونے کی

    کہ اعتراض مساوات کی علامت ہے

    اے میرے پیارے وطن واسیو خدا کے لئے

    دل و دماغ تم اپنا ذرا کشادہ کرو

    اجالا کہنے سے پہلے تم اس کو دیکھ تو لو

    دیوں میں آگ لگا دی گئی ہے بے خبرو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے