تو شاہ مرے لفظوں کا ہے
تو حسن ہے میری نظموں کا
میں پاگل تیری چاہت میں
سائیں میں کتنی گھائل ہوں
تم دیکھو میری آنکھوں میں
ہو تم ہی میرے اشکوں میں
میں من کے بھید بتاؤں کیا
کس طرح پیار چھپاؤں میں
میں لاکھ چھپاؤں دنیا سے
آنکھوں میں سب آ جاتا ہے
تو دل سے مجھے دعائیں دے
تجھ پہ نچھاور میری وفائیں
پیار کی خوشبو من میں بسی ہے
پیاس تو لیکن لب پہ سجی ہے
اسے نکالوں من سے کیسے
تجھے نکالوں تن سے کیسے
خواب کی کرچی چبھتی جائے
اشک مرے رخسار پہ آئے
ٹوٹ گیا منت کا دھاگہ
من میرا ہے کتنا ابھاگا
خواب کی آس میں کھویا سب کچھ
ڈوب گیا ہے پیاس میں سب کچھ
آنکھوں میں ویرانی اتری
چہرے پر حیرانی اتری
کیسے مناؤں ماتم سائیں
بول ناں میرے ہمدم سائیں
دے دے سائیں مجھ کو دعا تو
یا تو آکر خود دفنا تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.