بول رہا ہے
نقصان اٹھا کر بھی جو سچ بول رہا ہے
وہ اپنے لیے خلد کا در کھول رہا ہے
کیا منہ وہ قیامت میں دکھائے گا خدا کو
دکان پہ جو بیٹھ کے کم تول رہا ہے
جانچا گیا پرکھا گیا قرآن کا ہر بول
ہر عہد میں ہر ملک میں انمول رہا ہے
سنتا ہوں حدیثیں تو مجھے لگتا ہے ایسا
جیسے یہ کوئی کانوں میں رس گھول رہا ہے
یہ سن ہوا مائلؔ کا مگر باتیں ہیں ایسی
جیسے کوئی اک بچہ ہے جو بول رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.