بلبل
میں ہوں چہکنے والی بلبل
میرے لیے ہی کھلتے ہیں گل
گیت سناتی ہوں پھولوں کو
گلے لگاتی ہوں پھولوں کو
آواز ایسی سریلی پائی
میری بولی سب کو بھائی
دم پھولوں کا بھرتی ہوں میں
پھولوں پر ہی مرتی ہوں میں
میرے لے ہر اک کو بھائی
خوش ہے مجھ سے ساری خدائی
شاعر ہیں مشرق میں جتنے
گن گاتے ہیں سب ہی میرے
ظاہر میں ہوں چھوٹی لیکن
سارا چمن سونا ہے مجھ بن
لڑکو تم تو خود ہو دانا
بھید یہ کیا اب تم کو بتانا
میری صدا دل کش ہے جو اتنی
بات بڑی اس میں نہیں کوئی
دی ہے یہ نعمت مجھ کو خدا نے
موہ لیے دل میری صدا نے
کون خدا وہ سب کا مولا
جس نے اس دنیا کو بنایا
مینہ برسایا پودے اگائے
رنگ برنگے پھول کھلائے
جن کی بھینی بھینی بو سے
جنگل مہکے گلشن مہکے
ہے وہ دو عالم کا رکھوالا
کہتے ہیں جس کو باری تعالی
ہم سب کا مالک وہ خدا ہے
ماں باپ اور بھائی سے سوا ہے
گاتی ہوں گیت اس کے ہر دم
جس نے بنایا ہے یہ عالم
گیت اسی کے تم بھی گاؤ
اپنے رب کو بھول نہ جاؤ
جوہرؔ پھر دنیا ہے تمہاری
سنتا ہے سب کچھ وہ ہماری
فضل خدا کا جب ہو جائے
جو مانگے انسان وہ پائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.