بکھر گئے ہیں ستارہ بن کے
اس ایک سورج کے کتنے ٹکڑے
ہر اک ٹکڑا الگ جہاں ہے
سرحد کے بندھن میں آسماں ہے
زمین کا تو وجود کیا ہے
ہر اک کن پہ خدا لکھا ہے
ہر اک خدا کا ہے اپنا شجرہ
ہر اک شجرے کی اپنی دنیا
ہر اک دنیا کے اپنے حصے
ہر اک حصہ کے اپنے رشتے
ہر اک رشتے میں سو دیواریں
ہر ایک دیوار میں دراریں
درار میں ہیں نئے جزیرے
ہر اک جزیرے کے اپنے ورثے
ہر اک ورثے کے غم اپنے اپنے
ہر اک اپنے کے قصے اپنے
محل جو تہذیب و ارتقا کے ماضی پہ بن رہے ہیں
ہے ان کی بنیاد کتنی گہری میں ان کی گہرائی جانتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.