Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بقراط بہت کھاتا تھا

محمد یوسف پاپا

بقراط بہت کھاتا تھا

محمد یوسف پاپا

MORE BYمحمد یوسف پاپا

    ہم نے محبوب کے ایوان میں جا کر دیکھا

    چین میں مصر میں ایران میں جا کر دیکھا

    روس میں شام میں سوڈان میں جا کر دیکھا

    اور پھر خانۂ سلطان میں جا کر دیکھا

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    جب ہوئی خشک تو محبوب کی کاکل نے کہا

    وہ جو میکے گئیں ان سے یہی بابل نے کہا

    اوکھلے والوں سے جمنا کے نئے پل نے کہا

    اور سنتے ہیں کہ ببو سے یہ عبدل نے کہا

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    روٹیاں بیٹھ کے ہوٹل میں پکاتا ہے کوئی

    مدرسے میں کوئی پڑھتا ہے پڑھاتا ہے کوئی

    اپنی ڈھولک لیے دربار میں گاتا ہے کوئی

    اور ڈفلی سر بازار بجاتا ہے کوئی

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    تجھ کو فرصت ہی نہیں اپنے جہاں سے محبوب

    تو نکلتا ہے کبھی اپنے مکاں سے محبوب

    پھر یہ الہام ہوا تجھ کو کہاں سے محبوب

    میں نے اکثر یہ سنا ہے تری ماں سے محبوب

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    فاقہ کر کے نہ بڑھاپے میں جوانی ڈالو

    پیٹ میں پہلے مرے کچھ تو بھوانی ڈالو

    پھر گلے میں مرے الفت کی نشانی ڈالو

    گھی مرے کھانے میں کچھ اور ممانی ڈالو

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    کھانے پینے سے جو مہلت کبھی پا جاتا تھا

    ہر مورخ سر تاریخ پہ فرماتا تھا

    وہ ارسطو ہو کہ بقراط بہت کھاتا تھا

    اور پھر رات کو اکثر یہی براتا تھا

    نوش و خوردن ہے نوشتہ ترے دیوانے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے