Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گواہی

وقار خان

گواہی

وقار خان

MORE BYوقار خان

    میں محبت کے ستاروں سے نکلتا ہوا نور

    حق و ناحق کے لبادوں میں چھپا ایک شعور

    میرے ہی دم سے ہوا مسجد و مندر کا ظہور

    میں مسلمان و برہمن کے ارادوں کا فتور

    میں حیا زادی و خوش نین کے ہونٹوں کا سرور

    کسی مجبور طوائف کی نگاہوں کا قصور

    میری خواہش تھی کہ میں خود ہی زمیں پر جاؤں

    اور زمیں زاد کا خود جا کے میں انجام کروں

    وہ زمیں زاد کہ احسان فراموش ہے جو

    وہ زمیں زاد کہ جو خود ہی زمیں پر اترا

    اور زمیں وہ جو وفادار نہیں ہو سکتی

    وہ زمیں جس پہ کئی خون کے الزام لگے

    وہ زمیں جس نے یہاں دیکھے ہیں کٹتے ہوئے سر

    وہ زمیں دیتی رہی ہے جو گناہوں کو پناہ

    وہ زمیں جس نے چھپائے ہیں کئی راز و نیاز

    سازشیں ہوتی رہیں جس پہ محبت کے خلاف

    اور وہ چپ ہے اگلتی ہی نہیں ایک بھی لفظ

    مسئلہ یہ ہے کہ اب کس سے گواہی مانگوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے